ایکنا نیوز- فطرس میڈیا ٹیلگرام چینل کے مطابق اسکاٹ جان ویٹکوویچ ریسرچ کے بعد شیعہ مکتب کا انتخاب کرتا ہے۔
وہ اسلامی ریسرچ اور مسلمانوں پر ظالمانہ حالات کے حوالے سے ھارورڈ کے قریب ایک مسجد میں سروے کے دوران امریکی سیکورٹی کے ہاتھوں گرفتار کیا جاتا ہے۔
چھ مہینے کے بعد انہیں دہشت گردانہ افکار کے الزام میں قید اور ان سے تمام سرٹیفیکٹ اور علم اسناد واپس لیے جاتے ہیں
ساڑھے سات سال تک انہیں قید بامشقت میں توہین اور تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور پھر انکو آفر کی جاتی ہے کہ اگر اسلام سے وہ لوٹ آتے ہیں تو انکو تمام اسناد اور تعلیمی کیرئیر لوٹا دیں گے مگر اسکاٹ جان ویٹکویچ اس پیشکش کو ٹکرا کر امریکہ بدری کو ترجیح دیتے ہیں اور پھر وہ چیک ری پبلیک جاکر وہاں سے ایران کا سفر کرتے ہیں۔
انکا کہنا تھا: « نهج البلاغه کا یہ جملہ یاد تھا کہ امام علی(ع) فرماتے ہیں: اگر تحمل و برداشت کی قوت نہیں رکھتے تو ظاہری طور پر کوشش کرو جیسے تم یہ قوت رکھتے ہیں اور میں نے امریکی تشدد کے دوران اس پر عمل کیا اور اس سے امریکی بہت غصے میں آتے تھے۔»