بادشاہی مسجد سے نعلین پاک کی چوری کا معاملہ

IQNA

بادشاہی مسجد سے نعلین پاک کی چوری کا معاملہ

15:34 - January 16, 2019
خبر کا کوڈ: 3505629
بین الاقوامی گروپ- سپریم کورٹ نے رسول اکرم ﷺ کے نعلین پاک کی بازیابی کے لیے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا پر تشہیرکا حکم دے دیا

ایکنا نیوز- اردو پواینٹ کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان نے بادشاہی مسجد سے چوری کیے گئے رسول اکرم ﷺ کے نعلین پاک کی الیکٹرانک اورپرنٹ میڈیا پر تشہیر کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے نعلین پاک کی چوری سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ نعلین مبارک جب سے چوری ہوئے درخواست گزار ننگے پاؤں پھر رہا ہے۔

یہ تو ایسی نایاب چیز ہے جس کی قیمت ہی کوئی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اس معاملے کو نہیں چھوڑنا، اپنے آرڈر میں لکھوادیں گے، پولیس بتادے کہ آئندہ کیا کرنا ہے۔ اس موقع پر نمائندہ پنجاب پولیس نے عدالت کو بتایا کہ نعلین مبارک 31 جولائی 2002 کو مغرب اور عشاء کے درمیان برونائی سے واپس آتے ہوئے چوری ہوئے، ہم نے اس پہلو کی تفتیش بھی کی نعلین مبارک اسمگل نہ ہوگئے ہوں۔

 

نمائندہ پنجاب پولیس کے مطابق ہم نے نعلین مبارک کی پیمائش کروائی، فنگر پرنٹس کا جائزہ بھی لیا گیا اور موقع پر جو ایس پی گیا اس کے فنگر پرنٹس ملے، ایک مرتبہ کراچی سے بھی خبر آئی ہم وہاں بھی گئے، اب ہمارے پاس اصل نعلین مبارک کی پہچان کا پیمانہ آگیا ہے۔ کمرہ عدالت میں نعلین مبارک کا ویڈیو کلپ چلایا گیا،تو چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا ٹی وی یا اخبار میں تشہیر کی گئی تاکہ کوئی اللہ کا نیک بندہ ہمیں اس حوالے سے معلومات فراہم کر دے جس پر پنجاب پولیس کے نمائندے نے بتایا کہ ہم نے نعلین مبارک کی اطلاع دینے والے کے لیے 15 لاکھ انعام مقرر کر رکھا ہے۔

سماعت کے دوران جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ مسلمانوں کے نزدیک نعلین پاک کی بہت اہمیت ہے، اس طرح کے تبرکات بین الاقوامی میوزیم میں پائے جاتے ہیں۔ جس پر نمائندہ پنجاب پولیس نے کہا کہ ہم نے ترکی کے ''توپ کاپی'' میوزیم اور انگلینڈ کے میوزیم سے بھی چیک کیا۔ چیف جسٹس نے کہا پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کو مذہبی فریضہ سمجھ کر اشتہارات چلانے چاہییں، ہمیں لگ رہا ہے کہ پولیس صحیح سمت میں کام کر رہی ہے، جو تبرکات ہمارے پاس موجود ہیں پنجاب حکومت ان کی حفاظت کرے اور تبرکات کو کیڑا لگنے سے محفوظ کیے جانے کے اقدامات کیے جائیں۔

سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ پولیس ہر تین ماہ بعد تبرکات سے متعلق رپورٹ جمع کروائے اور پنجاب حکومت باقی تبرکات کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کرے۔ عدالت نے کہا کہ تبرکات کو محفوظ بنانے کے لیے شیشوں کے باکس میں محفوظ کریں اور اس معاملے میں جو بھی معاونت درکار ہوگی عدالت فراہم کرے گی۔ سپریم کورٹ نے چوری کیے گئے نعلین مبارک کی الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا پر تشہیر کرنے کا حکم بھی دے دیا۔

نظرات بینندگان
captcha