حضرت موسی کاظم(ع)، والد گرامی حضرت امام رضا(ع) کی کئی بزرگوار بیٹیوں کے نام «فاطمه» ہیں. محدثین، مورخین، نسب شناس لکھاری نے حضرت موسی بن جعفر(ع) کی کئی ایک بیٹیوں کے نام فاطمہ لکھے ہیں۔
ساتویں صدی میں معروف اھل سنت عالم دین سبط ابن جوزی، امام موسی کاظم(ع) کی اولاد کا زکر کرتے ہوئے امام کی چار بیٹیوں «فاطمه كبری»، «فاطمه صغری»، «فاطمه وُسطی» اور «فاطمه اُخری» لکھا ہے۔
حرم «فاطمه كبری» جو حضرت معصومه(س) قم میں واقع ہے جہاں ہر روز ہزاروں زائر یہاں مشرف ہوتے ہیں۔
حرم فاطمه صغری(س) جو «بیبی هیبت» کے نام سے معروف ہے آذربائیجان کے شهر «باكو» میں واقع ہے «فاطمه وُسطی» جو «ستی فاطمه» کے نام سے معروف ہے «اصفهان» میں انکی زیارت موجود ہے جبکہ حرم «فاطمه اخری» کے نام سے لوگ پہچانتے ہیں «رشت» میں انکا حرم موجود ہے۔
آستانہ «بیبی هیبت» باکو میں اهل بیت(ع) میں روحانی مرکز شمار کیا جاتا ہے جہاں ہزاروں لوگ ملک کے اندر اور باہر سے سے زیارت کے لیے یہاں آتے ہیں۔
کیمونسیم کے انقلاب کے بعد یہ زیارت گاہ بند اور کیمونسٹ لیڈر «ژوزف اسٹالین»، کے حکم پر ستمبر ۱۹۳۶ کو بارود سے اڑا دیا گیا۔
کیمونیسم کے خاتمے پر پیروان اہل بیت کی کوششوں سے سترہ ربیعالاول ۱۴۱۹ کو اس حرم کا دوبارہ افتتاح ہوا۔
حضرت «بیبی هیبت» جو باکو میں «حكیمه» اور «بیبی هیبت» کے نام سے معروف ہیں اور انکا اصل نام «فاطمه صغری» ہے جو «حكیمه» کے علاقے میں واقع اور بیبی هیبت کے نام سے مشہور ہوچکی ہیں۔/