سیاست نیوز کی رپورٹ کے مطابق قومی اقلیتی کمیشن نے اتر پردیش کے غازی آباد اور دہلی کے یمنا وہار علاقوں میں مسلمانوں پر حملہ کے واقعات پر پولیس عہدیداروں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اندرون 7 یوم جواب طلب کیا ہے۔ غازی آباد میں 5 جون کو ایک ضعیف مسلمان شخص کا مبینہ طور پر اغوا کرتے ہوئے نہ صرف مارپیٹ کی گئی بلکہ داڑھی کو کاٹ دیا تھا۔ عبدالصمد نامی اس ضعیف شخص کے ساتھ پیش آئے ظلم کے اس واقعہ کا قومی اقلیتی کمیشن نے سخت نوٹ لیا ہے۔ نائب صدرنشین عاطف رشید کے مطابق میڈیا میں شائع شدہ خبروں کی بنیاد پر کمیشن اس نتیجہ پر پہنچا کہ اقلیتی طبقات کے مذہبی جذبات کو مجروح کیا گیا اور یہ انفرادی آزادی کی خلاف ورزی ہے۔ کمیشن نے غازی آباد کے سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اندرون 7 یوم رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی۔ کمیشن نے خاطیوں کے خلاف کارروائی، گرفتار شدگان کی تعداد اور ان کے خلاف درج کردہ مقدمات کی دفعات کے بارے میں تفصلات طلب کی ہیں۔ کمیشن نے کہاکہ اگر سات دن میں جواب نہیں دیا گیا تو کمیشن اپنے طور پر ضروری کارروائی کرے گا۔ عاطف رشید نے بتایا کہ دہلی کے یمنا وہار علاقہ میں ایک مسلم خاندان پر حملہ کا واقعہ پیش آیا ہے۔ کمیشن نے اپنے طور پر اس واقعہ کا نوٹ لیتے ہوئے ڈپٹی کمشنر پولیس نارتھ ایسٹ ڈسٹرکٹ نئی دہلی کو نوٹس جاری کی ہے۔ خاطیوں کے خلاف کارروائی، گرفتاریوں اور مقدمہ کی دفعات کے بارے میں تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔ نائب صدرنشین نے بتایا کہ پولیس کی جانب سے رپورٹ نہ ملنے پر کمیشن اپنے طور پر کارروائی کا مجاز رہے گا۔