افغانستان سے تعلقات خراب کیے تو ملک دہشتگردی کی لپیٹ میں چلا جائے گا: عمران خان

IQNA

افغانستان سے تعلقات خراب کیے تو ملک دہشتگردی کی لپیٹ میں چلا جائے گا: عمران خان

17:29 - January 10, 2023
خبر کا کوڈ: 3513566
ایکنا تھران- دہشت گردوں کے پاس امریکا کے چھوڑے گئے جدید ہتھیار ہیں، پولیس کے پاس موجود ہتھیاروں سے ان کا مقابلہ ممکن نہیں ہے۔

ایکنا- جیو نیوز کے مطابق چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کا کہنا ہےکہ ملک میں دہشت گردی بڑھنےکی بڑی وجہ حکومت کی عدم توجہ ہے،  سرحدوں کا کنٹرول وفاقی حکومت کی ذمہ داری  ہے، اگر  افغان  حکومت  نے  پاکستان سے تعاون بند کر دیا  تو  دہشت گردی کے خلاف جنگ بڑھتی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے افغانستان سے تعلقات خراب کیے اور امریکی مداخلت قبول کرلی تو ملک کبھی نہ ختم ہونے والی دہشتگردی کی لپیٹ میں چلا جائے گا۔

دہشت گردی کے حوالے سے ہونے والے سیمینار سے بذریعہ ویڈیو لنک خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے پاس امریکا کے چھوڑے گئے جدید ہتھیار ہیں، پولیس کے پاس موجود ہتھیاروں سے ان کا مقابلہ ممکن نہیں ہے۔

 عمران خان کا کہنا تھا کہ ایک دو نا سمجھ وزیر غیر ذمہ دارانہ بیان دے رہے ہیں کہ افغانستان جا کر حملےکریں گے، اگر افغان حکومت نے پاکستان سے تعاون بندکردیا تو دہشت گردی کے خلاف جنگ بڑھتی جائےگی، وزیرخارجہ کو سب سے پہلے افغانستان جانا چاہیے تھا۔

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے دہشت گردی کی جنگ میں شرکت کی تو کولیشن فنڈ سے پیسے ملتے تھے، جنگ میں شامل ہونےکا زیادہ نقصان ہوا، معمولی معاوضہ ملا، جنرل مشرف نے کہا کہ امریکا کو لاجسٹک سپورٹ دیں گے، مشرف نے کہا امریکا پر حملے میں ملوث لوگوں کو حوالے کریں گے، میں کہہ رہا تھا کہ ہمیں امریکی جنگ میں نیوٹرل رہنا چاہیے، میں نے وزیرستان فوج بھیجنےکی مخالفت کی تھی۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ افغان جہاد قبائلی علاقوں سے لڑا گیا، مجاہدین قبائلی علاقوں سے جاتے تھے، قبائلیوں نے براہ راست جنگ میں شرکت کی یا ان کی مدد کی، بعد میں اگر ہم نیوٹرل  رہتے تو ہم پر یہ واردات نہیں ہوتی، ہمیں سب سے زیادہ نقصان خودکش حملوں سے ہوا، امریکا کے پاس خودکش حملے کا توڑ نہیں تھا، طالبان کابیانیہ آیا کہ پاکستان امریکا کی مدد کر رہا ہے، اس لیےخودکش حملے ہوئے۔

 ان کا کہنا تھا کہ مجھے طالبان خان کہا گیا، امریکا افغانستان چھوڑ کر گیا تو پاکستان کے پاس سنہری موقع تھا،ہم نے غنی حکومت سے دوستی کرنےکی پوری کوشش کی، ہم نے فیصلہ کیا کہ افغانستان میں کوئی مداخلت نہیں کریں گے،کوشش کی کہ طالبان اور غنی حکومت کے درمیان سیاسی حل نکل آئے، ہم نے افغانستان سےغیر ملکیوں کا انخلا کرایا۔

 سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ امپورٹڈ حکومت نے قبائلی علاقوں کے فنڈ روک دیے، نیشنل سکیورٹی میٹنگ میں طےکیا تھا کہ قبائلی علاقوں کو فنڈ دینا ہے، دہشت گردی بڑھنےکی وجہ یہ ہےکہ حکومت نے توجہ ہی نہیں دی، میں نےکہا تھا کہ اگر دہشت گردی بڑھی تو معیشت برداشت نہیں کرسکےگی۔

نظرات بینندگان
captcha